عمومی معلومات(تازہ ترین)
- صفحہ اول
- عمومی معلومات(تازہ ترین)
عمومی معلومات(تازہ ترین)
درخواست دینے کا طریقہ
- ٹرمینل ڈیوائسز کے ٹائپ اپروول درخواست فارم پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں-درخواست سمیت درکار ضروری دستاویزات پی ٹی اے ہیڈ کوارٹرز، سیکٹر ایف - 5/1،اسلام آباد میں برائے ڈاک یا ای میل کے ذریعے جمع کرواسکتے ہیں۔
- ٹائپ اپروول کے لئے ضروری دستاویزات معلومات (جیساکہ مندرجہ ذیل درکار دستاویزات میں درج ہے) اور اسی کو سافٹ کاپی کی شکل میں یعنی CD/DVD/USB وغیرہ میں جمع کروانا ہوگا۔
درخواست کے فارم کے بارے میں
درخواست مینوفیکچرز یا اختیار شدہ ڈسٹری بیوٹرز جمع کرواسکتے ہیں اور ہر برانڈ نام اور ماڈل کے لئے علیحدہ درخواست درکار ہوں گی۔اگر ایکوپمنٹ کا ماڈل تبدیل ہوجائے ، تو درخواست گزار کو اس ایکوپمنٹ کا نیا ٹائپ اپروول پی ٹی اے حاصل کرنا ہوگا۔ اگر درخواست گزار اس ایکوپمنٹ کا مینوفیکچرر نہیں ہے، تو درخواست گزار کو مینو فیکچرر سے اجازت نامہ حاصل کرناہوگا ۔ جس میں یہ درج ہوگا کہ درخواست گزار ٹائپ اپروول /نیلامی اور پاکستان میں مارکیٹ کے لئے اہل ہے۔
ٹائپ اپروول درخواستوں کے لئے مقامی نمائندگیاں
- درخواست گزار چاہے تو ٹائپ اپروول درخواست کے عمل کے لئے تھرڈ پارٹی /نمائندہ نامزد کرے اور پی ٹی اے میں پیش کرے۔
آزمائش(ٹیسٹنگ)کے لیے نمونے
- درخواست گذار پی ٹی اے کو اس ماڈل کا ایک نمونہ(سیمپل)فراہم کرے گا جس کی ٹائپ اپرول کے لیے درخواست دی گئی ہو۔
ضروری معلومات
- درخواست گزار کو ٹائپ اپروول درخواست سمیت مندرجہ ذیل معلومات جمع کروانا ہوں گے۔:
دستاویزات کی فہرست | درکار |
---|---|
درخواست فارم |
لازمی |
درخواست کی فیس | لازمی |
حلف نامہ ، جس میں یہ درج ہو کہ درخواست گزار نے پی ٹی اے کے احکامات /قوانین کی پیروی کی ہے | لازمی |
ایک عدد نمونہ | لازمی |
بعد از سیلز سروس سہولت /کسٹمر سروس سینٹر | لازمی |
نئی کمپنی کی صورت میں این ٹی این ، ایس ای سی پی ، سٹی گورنمنٹ ، کمپنی پروفائل وغیرہ جہاں ضروری ہو جمع کروانا ہوں گے | لازمی |
مینو فیکچرر کی جانب سے ڈیکلیریشن آف کنفارمیٹی (DoC) جمع کروانا ہوں گے جس میں موضع ڈیوائس اسٹینڈرڈ درج ہوگا جیسے RF,Safety,SAR.EMC/EMI وغیرہ | لازمی |
سم/آئ ایم ای آئ(IMEI/SIM) سے ملحق ڈیوائسز جیسے 4جی/ایل ٹی ای/ڈی ایم اے ڈبلیو سی/یو ایم ٹی ایس/جی ایس ایم وغیرہ کے لئے جی ایس ایم اے (GSMA) ایسوسی ایشن سے جاری کردہ ٹائپ ایکسس کوڈ (ٹی اے سی) سرٹیفکیٹ | لازمی |
نامزد لوکل ڈسٹری بیوٹر (ز)سے مینو فیکچرر کے لئے اجازت نامہ | لازمی |
مینو فیکچرر سے حاصل کردہ اقرارنامہ جس میں یہ درج ہو کہ آلہ جو کہ ٹائپ اپروڈہوا ہو وہ بڑے پیمانے پر صرف صارفین کے مقاصد کے لئے بنایا گیا ہو اور تمام موجودہ انسٹالڈ ایپلی کیشنز کسی بھی قسم کی کسٹامائزڈ ان بلٹ ان کرپشن کو سپورٹ نہیں کرتا۔اس موضوع کے ساتھ کہ پی ٹی اے کو یہ مجاز حاصل ہے کہ متعلقہ ڈیوائس انفارمیشن کو متعلقہ حکومتی ادارے سے تشخیص /کلےئرنس کروائے ،اگر ضروری لگے تو | لازمی |
مینو فیکچرر سے حاصل کردہ اقرار نامہ جس میں درج ہو کہ صارف کی حرمت /راز داری کا خیال رکھا جائے گا | لازمی |
ٹیکنیکل ڈیٹا شیٹ ، جس میں آلہ کی خصوصیات جیسے آؤٹ پوٹ پاور ، آپریٹنگ فریکونسی، وغیرہ | لازمی |
موبائل ڈیوائسز کے لئے OS رپورٹ | جہاں ہے جیسے ہے کی بنیاد پر پی ٹی اے کو درکار ہے |
سٹینڈرڈز کے حوالے سے ٹیسٹ رپورٹس میں DoC موجود | یکلیرریشن آف کنفارمیٹی میں موجود اسٹینڈرڈ کے حساب سے ٹیسٹ رپورٹ پی ٹی اے کو جہاں ہے جیسے ہے کی بنیاد پر جمع کروانا ہوگا جیسے RF,Safety,SAR,EMC/EMI وغیرہ |
ٹائپ اپروول /آزمائشی فیس
اتھارٹی درخواست کی پروسیسنگ فیس (ناقابل واپسی) اور ٹائپ اپروول سرٹیفکیٹ فیس علیحدہ وصول کرے گی۔ لوکل اور درآمد ایکوپمنٹ بالترتیب درخواست کی پروسیسنگ فیس US $ 100یا پاکستانی روپوں کے برابر لی جائے گی جو کہ ناقابل واپسی ہے۔ہر کیٹگری کی ٹائپ اپروول فیس علیحدہ وصول کی جائے گی۔ جیسا کہ ایکوپمنٹ کیٹگری اور فیس اسٹرکچرمیں درج ہے۔ رقم کو بطور پے آرڈر / ڈیمانڈ ڈرافٹ بنام پی ٹی اے جمع کرواناہوگا۔ بینک اکاؤنٹس کی تفصیل درج ذیل ہے:
- فریق مستفیض کا نام :پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی
- فریق مستفیض کا اکاؤنٹ نمبر:NIDA11
- فریق مستفیض کا پتہ: پی ٹی اے ہیڈ کوارٹرز F-5/1 ،اسلام آباد
- کرنسی :امریکی ڈالر $ US یا پاکستانی روپوں کے برابر
- بینک کا نام :نیشنل بینک آف پاکستان ، اسلام آباد، پاکستان
- بینک کا پتہ : جناح ایونیو برانچ ، اسلام آباد، پاکستان
- بینک کا برانچ کوڈ:1628
- بینک کا سوفٹ کوڈ:NBPAPKKAA02i
پی ٹی اے سے منظور شدہ ٹیسٹ لیبارٹریز
- اتھارٹی صرف وہ ٹیسٹ رپورٹس قبول کرے گی جو کہ دنیا کی مشہور لیبارٹریز سے جاری کی گئی ہوں۔بین الاقوامی معیار کی لیبارٹریز سے لئے گئے ٹیسٹس کو ٹائپ اپروول کے لئے منظور کیا جائے گا۔ پی ٹی اے کو یہ حق حاصل ہے اگر وہ چاہے تو کسی بھی پراڈکٹ کودوبارہ ٹیسٹ کروائے ۔ مقامی مینوفیکچرز کو ترجیح دی جاتی ہے کہ وہ اپنے ایکوپمنٹ ایرو یپن کمپلیکس(AWC) لیبارٹریز سے ٹیسٹ کروائیں۔
منظورشدہ ٹیکنیکل اسٹینڈرڈز کی تفصیلات یہ ہیں:
ماڈیول کی سطح پرٹائپ اپرول
اگر اپروول کسی ایسے ماڈیول کے لئے درکار ہے جوکہ ایک سے زیادہ پراڈکٹ یا ماڈیول میں استعمال ہوگاتو درخواست گزار کو تمام کنفارمیشن رپورٹس سمیت ٹیسٹیبل ماڈیول جمع کروانا ہوگا۔ سابق ماڈیول لیول ٹائپ اپروول کی وصولی پر مزید کسی قسم کے ٹائپ اپروول کی ضرورت نہیں ۔
بلیوٹوتھ وغیرہ،WLAN بینڈبرائے ISM
- غیرمداخلتی سطح پر چلنے والے وائر لیس آلات کے لیے منظور شدہ آئی ایس ایم بینڈ2.4 تا2.5 گگا ہرٹز اور5.725 تا 5.850 گگا ہرٹز ہیں جبکہ ان کی آؤٹ پٹ پاور 30dBmتک ہے۔ /
- 2.4تا2.5 گگا ہرٹز اور 5.725تا5.875 گگا ہرٹز کے حامل صنعتی سائنسی و طبی(آئی ایس ایم)بینڈز، پاور کی حدوں پر مندرجہ ذیل پابندیوں کے ساتھ غیر مداخلتی بنیادوں(این آئی بی) پر سی وی اے ایس ڈیٹا اور لوکل لوپ کے ذریعے بلا قیمت استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
- وائی فائی ہاٹ سپاٹ بنانے کے لیے تجارتی/غیر تجارتی(عوامی/نجی)استعمال۔ مندرجہ ذیل تمام بینڈز کے لیے زیادہ سے زیادہ30dBMکی EIRP۔
- • 2.4-2.5 GHz
- • 5.725-5.875 GHz
- پی ٹی اے سے منظور ٹائپ ٹرمینل ایکوپمنٹ کی شناخت
یہ تصدیق کرانے کی صورت میں ٹرمینل ایکوپمنٹ کمرشلی نیلام کئے جاچکے ہیں، جو کہ منظور ماڈل ہے ، ٹائپ اپروول کے مالک کو ایک تصدیق شدہ دستخط (کاغذی یا سوفٹ وےئر پر موجود الیکٹرونک ) سمیت مندرجہ ذیل تفصیل کم سے کم ہر منظور ٹرمینل ایکوپمنٹ پر فراہم کرنا ہوں گے جو کہ درج ذیل ہیں:
- پی ٹی اے سے جاری کردہ منفرد ٹائپ اپروول نمبر اور تصدیق شدہ دستخط جس میں یہ ظاہر ہو کہ پی ٹی اے سے منظور ہے
- مینوفیکچر(ز) /اختیار شدہ ڈسٹری بیوٹر(ز)/درآمد کنندگان /ڈیلرز ، تصدیق شدہ دستخط (کاغذی یا سوفٹ وےئر پر موجود الیکٹرونک )پیش کرنا ہوں گے، کہ جو ٹرمینل ایکوپمنٹ وہ پیش کررہے ہیں وہ’’ پی ٹی اے سے منظور‘‘ ہے۔
- ٹائپ اپروول کا مالک اگر الیکٹرونک شناختی دستخط استعمال کررہاہے تو انہیں یہ بتانا ہوگا کہ منظور ڈیوائس الیکٹرونک ڈسپلے اسکرین سے لیس ہے، یا پھر ایسا آلہ ہے ج میں اسکرین نہ ہوجو کہ صرف ایسے آلہ میں کام کرسکتاہے جس میں الیکٹرونک اسکرین موجود ہے پی ٹی اے کے شناخت گزار کو ظاہر کرے گا اور آلہ منظور شدہ ہے۔