09 اکتوبر 2020ء

پری پیڈ بیلنس کے ریچارج / ری لوڈ پر لاگو نرخوں پر ٹیکسوں کی کٹوتی

(اسلام آباد : 9اکتوبر 2020)پری پیڈ بیلنس کے ریچارج / ری لوڈ پر لاگو ٹیکسوں کے حوالے سے اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ موبائل فون آپریٹرز (سی ایم اوز) ریچارج / ری لوڈ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اپریل 2019 سے ٹیکس کی بحالی کے بعد صرف ودہولڈنگ ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس / فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کررہے ہیں۔ 
 200 روپے کے ریچارج پر صارف کو ود ہولڈنگ ٹیکس 12.5فیصد یعنی 22.222روپے کی کٹوتی کے بعد 177.778 روپے کا بیلنس موصول ہوتا ہے جبکہسوشل میڈیا پر بیان کردہ 152 روپے کے بیلنس والی بات درست نہیں ہے۔ 
اسی طرح جی ایس ٹی(19.5 فیصد)کا اطلاق فی کال، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کے استعمال یا کسی اضافی بنڈل / پیکج کو حاصل کرنے کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ یعنی جب صارف اپنا 177.778 روپے کا بیلنس استعمال کرتا ہے تب اس پر 29.01 روپے جی ایس ٹی لاگو ہوتا ہے۔اسی طرح اگر کوئی پیکج جی ایس ٹی کے بغیر 167 روپے کا ہے تو اس کے لئے 199.56 روپے کا بیلنس (پیکج قیمت + جی ایس ٹی = 167 روپے + 32.56) درکار ہو گا ۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ جی ایس ٹی کی کٹوتی کے بارے میں صحیح طور پر آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے، موبائل فون صارفین کو بعض اوقات یہ تاثر ملتا ہے کہ موبائل فون آپریٹرز قابل اطلاق ٹیکسوں سے زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے کال سیٹ اپ چارجز پر فی کال 0.15روپے کی حد مقررکی ہو ئی ہے۔پی ٹی اے سی ایم اوز کی قیمتوں/ نرخوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور شائع شدہ نرخوں اور اطلاق شدہ ٹیکسوں سے زائد وصولی سے متعلق کسی بھی شکایت پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ 
 
 
 
خرم علی مہران
ڈائریکٹر تعلقات عامہ