09 دسمبر 2020ء

ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے پاکستان کی معاشی ترقی میں معاونت

اسلام آباد (09 دسمبر، 2020): پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ڈیوائس آئی ڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آ ئی آر بی ایس) کے نفاذ کے بعد ، قانونی ذرائع کے ذریعے سال 2018 میں موبائل ڈیوائسز کی درآمد 17.2 ملین سے بڑھ کرسال 2019 میں63 فیصد اضافے کے بعد 28.02 ملین ہوگئی ۔جبکہ سال 2020میں اب تک 32.83 ملین ڈیوائسز پاکستان میں درآمد کی جا چکی ہیں۔
پی ٹی اے کی جانب سے ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے اب تک ایسی ایک لاکھ 75 ہزار ڈیوائسز بلاک کی گئیں جن کی آئی ایم ای آئی چوری شدہ تھیں۔ اس کے علاوہ اس نظام کی بدولت 24.3 ملین جعلی / نقلی موبائل ڈیوائسز جبکہ 6 لاکھ 57ہزار سے زائد کلوننگ / ڈپلیکیٹ شدہ آئی ایم ای آئی نشاندہی کے بعد بلاک کر دی گئیں ۔
 اس کامیاب نظام کی بدولت مقامی سطح پر موبائل ڈایوائسز کی تیاری کے لئے 29 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جن کی بدولت 2019 سے اب تک 2 کروڑسے زیادہ ڈیوائسز تیار کی گئیں جن میں 15 لاکھ فور جی سمارٹ فونز بھی شامل تھے۔ ڈی آئی آر بی ایس کا نفاذ مقامی سطح پر موبائل آلات کی تیاری کے پیش نظرمقامی مینوفیکچررز کے لئے ایک اہم پیش رفت ثابت ہوا۔اس عمل سے پاکستان کے موبائل ڈیوائس بر آمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ 
مزید برآں، ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جنوری 2019 سے نومبر 2020 کے دوران درآمدات پر مجموعی طور پر 90 ارب روپے کسٹم ڈیوٹی جمع کی۔یہ 2018 میں جمع کردہ 22 ارب روپے سے 68 ارب روپے زائد ہے یعنی اس شرح میں 309فیصد اضافہ ہوا۔ مزید برآں ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے 15 جنوری 2019 سے 3 دسمبر 2020 کے دوران انفرادی کٹیگری میں 9 بلین روپے ریونیوبھی اکٹھا کیا گیا۔ جبکہ ڈی آئی آر بی ایس کے نفاذ سے قبل اس کٹیگری میں کوئی ریونیو اکٹھا نہیں کیا جا رہا تھا۔ 
 
خرم مہران 
ڈائیریکٹر تعلقات عامہ