27 مارچ 2020ء

سال 2019 میں ٹیلی کام شعبے کا ریونیو 552 بلین روپے سے تجاوز کر گیا

(اسلام آباد: 27 مارچ، 2020): پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ برائے سال 2019-2018 کے مطابق، ٹیلی کام کے شعبے نے ٹیکسوں، ڈیوٹیوں اور محصولات کی مد میں قومی خزانے میں 96 ارب سے زائد رقم جمع کرائی، سیکٹر میں636ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ سیکٹر کا مجموعی ریونیو 552 ارب روپے رہا ۔ دوران سال شعبے میں 236 ملین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہوئی ۔ سالانہ رپورٹ میں پی ٹی اے اور ٹیلی کام کے شعبے کی سال 2018-19کی کارکردگی کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ” پاکستان ٹیلی کام تنظیم نو ایکٹ 1996 “کے سیکشن 18 کے تحت ہر سال شائع کی جاتی ہے جس میں گزشتہ سال کی کارکردگی بیان کی جا تی ہے۔
پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، ٹیلی کام کے شعبے میں سبسکرپشن، آمدنی اور ٹیلی ڈینسٹی کے لحاظ سے مثبت ترقی کا عمل جاری رہا۔ اس شعبے میں صارفین میں متوازن ترقی دیکھنے میں آئی اور سالانہ بنیادوں پر ترقی کی شرح 7 فیصد رہی اور مالی سال 2018-19 کے اختتام پر مجموعی طور پر صارفین کی تعداد 163.5 ملین ہوگئی ٹیلی ڈینسٹی کی مجموعی شرح 77.7 فیصد تک پہنچ گئی جسمیں موبائل کے شعبے کا حصہ 76.4 فیصدرہا۔ پاکستان میں44,919 سیل سائٹس ہیں اسی طرح ملک میں براڈ بینڈ سبسکرپشن اور استعمال میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مالی سال19-2018 میں براڈ بینڈ نیٹ ورکس پرڈیٹا کا استعمال2,545 پی بی تھا جو مالی سال 2017-18ء میں1, 207 پی بی تھاجس میں سالانہ اضافہ 113 فیصد ظاہر ہوتا ہے۔ 
جدید ترین ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کے حوالے سے پی ٹی اے کی طرف سے متعدد اقدامات کیے گئے۔ مستقبل میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے آغاز کے حوالے سے، پی ٹی اے نے 5 جی کا آزمائشی بنیادوں کا تجربہ کیا جس سے پاکستان میں تکنیکی، معاشرتی اور معاشی منظرنامے میں بڑی تبدیلی کی توقع کی جارہی ہے ۔
پی ٹی اے نے بحیثیت ریگولیٹر شعبے کی وسعت، مسابقت اور انضابطی امور کو یقینی بنانے میں مثبت کردار ادا کیا ۔پی ٹی اے نے ڈیوائس آئی ڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے نفاذ کے ذریعے غیر قانونی ذرائع سے موبائل ڈیوائس کی درآمد پر پابندی عائد کرکے قومی معیشت میں اہم حصہ ڈالا۔جس کے نتیجے میں غیر قانونی ذرائع سے موبائل فون کی درآمد میں کمی دیکھنے میں آئی اور ایف بی آر کی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ ڈی آئی آر بی ایس کے نفاذ سے مقامی سطح پرموبائل فون کی تیاری کے مواقع پیدا کئے ۔ پی ٹی اے ڈیجیٹل پے منٹس کے فروغ کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
 رواں سال میں پی ٹی اے کی ترجیحات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے فور جی کی کوریج کو بڑھانا، براڈ بینڈ کے ذریعے روابط کافروغ، موبائل آپریٹروں کو اضافی اسپیکٹرم کی دستیابی، سستے 4 جی فون سیٹوں کی دستیابی، رائٹ آف وے (RoW) کے معاملات کو حل کرنا، فائبر کنیکٹیویٹی کو بڑھانا، معیاری کوریج کو یقینی بنانا، اور فائیو جی ٹیکنالوجی آزمائشی بنیادوں پر ٹیسٹ جاری رکھنا شامل ہیں۔ 
پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ پی ٹی اے کی ویب سائٹ www.pta.gov.pk کے ذریعے آن لائن حاصل کی جاسکتی ہے۔ 


خرم مہران
 ڈائریکٹر (تعلقات عامہ