16 مئی 2016ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پریس ریلیز

پریس ریلیز

اسلام آباد:16مئی 2016 (پ۔ر) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اور سٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) نے ایک مقامی ہوٹل میں موبائل بینکنگ ریگولیٹری فریم ورک کیلئے باہمی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے جس کا مقصد مشترکہ مقاصد کیلئے دونوں اداروں کی جانب سے معاونت کو باقاعدہ بنانا تھا۔ اس تقریب کی مہمان خصوصی آئی ٹی اور ٹیلی کام کی وزیرمملکت انوشہ رحمان احمد خان تھیں۔تقریب میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان اشرف محمود واتھرا ، چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹرسید اسماعیل شاہ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اینڈ صدر موبی لنک جیفرے ہیڈ برگ نے شرکت کی جبکہ کمرشل بینکس کی اعلیٰ مینجمنٹ، سیلولر موبائل آپریٹرز، پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اپنے خطاب میں انوشہ رحمان احمد خان نے کہا کہ یہ ریگولیشن ٹیلی کمیونیکیشنز اور مالیاتی اداروں کے مابین موبائل بینکنگ ایکو سسٹم کے لئے مساوی مواقع فراہم کریں گے۔ وزیر نے کہا کہ اس سٹریٹجی کا مقصد نیشنل فنانشل انکلوژن سٹریٹیجی میں فنانشل انکلوژن ٹارگٹ حاصل کرنا ہے تاکہ 50 فیصد آبادی کو سال 2020 تک یہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ پاکستان کے پسماندہ علاقوں کیلئے یہ سہولت بڑی کارآمد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 29 ملین صارفین کو موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے موبائل بینکنگ کی سہولت فراہم کرنا ایک منافع بخش کام ہے۔ لہذا ان اداروں کو مزید مفید اور منافع بخش بنانا ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں موبائل بینکنگ خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نیکسٹ جنریشن موبائل بینکاری کے لئے بے پناہ مواقع موجود ہیں لہٰذا تمام اداروں کومستقبل میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے موبائل بینکاری کے فروغ کے لئے مل کر اقدامات کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے پی ٹی اے سروس کے معیار، نیٹ ورک کی دستیابی،ترجیحی ایس ایم ایس، پیغام کی ترسیل اور صارفین کے حساس ڈیٹا کی حفاظت کے لئے سروس کو قابل اعتبار بنانے سے متعلق راہنمائی فراہم کرے گاجبکہ پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک مشترکہ طور پر اس سرگرمی کو مانیٹر کریں گے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک کے درمیان باہمی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ٹیلی کام اور بینکنگ سیکٹر کی تاریخ میں ایک سنگ میل کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ برانچ لیس بینکنگ پاکستان کی عوام کے لئے ایک جدید سہولت ہے۔ جس سے ملک کی جی ڈی پی نشونما پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اس موقع پر موبی لنک کے چیف ایگزیکٹو اور صدر نے ڈیجیٹل فنانشل سروس گروتھ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور موبی لنک دیگرآپریٹروں کے ساتھ مل کر اس ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال2015-2014 میں ہمارے 11ملین موبائل اکاؤنٹس تھے اور ہر سہ ماہی میں100 ملین ٹرانزیکشنز جن میں500بلین پاکستانی روپے کا کاروبار ہوتا ہے، کی گئیں۔
واضح رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پی ٹی اے نے موبائل بینکنگ کیلئے ایک جوائنٹ ریگولیٹری کمیٹی بنائی تھی اس حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی گئی۔ سٹیٹ بینک اور پی ٹی اے نے کم قیمت پر موبائل بینکنگ سروس کی فراہمی کیلئے ایک مربوط ریگولیٹری فریم ورک کیلئے باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ پاکستان میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز اور نیشنل فنانشل انکلوژن سٹریٹیجی کے مقاصد کے حصول کیلئے پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

 

زیب النساء 
اسسٹنٹ ڈاےئریکٹر (تعلقات عامہ)